sheikhupura news: دبئی میں شاہد آفریدی کے فین

Posted by Anonymous on 4:12 PM

دبئی میں شاہد آفریدی کے فین

Posted by Anonymous on 1:17 PM
دبئی کے سپورٹس سٹی کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ایک روزہ میچ دیکھنے کے لئے آنے والے ہزاروں تماشائیوں میں ایک بڑی تعداد پشتو بولنے والے کرکٹ شائقین کی ہے جن میں سے بیشتر کا کہنا ہے کہ وہ صرف شاہد آفریدی کی باؤلنگ اور بیٹنگ دیکھنے آئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کرکٹ سیریز کے افتتاحی میچ کے 'میں آف دی میچ' شاہد آفریدی کراچی کے پشتون خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔

دبئی اور اسکے گرد عرب ریاستوں میں بڑی تعداد میں پشتو بولنے والے روزگار کی غرض سے رہائش پذیر ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر محنت مزدوری یا ٹیکسی چلانے کا کام کرتے ہیں۔

میچ شروع ہونے سے قبل سٹیڈیم کے اندر آنے کے لئے طویل قطار میں کھڑے ہنگو کے ناصراللہ نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ شاہد آفریدی کو بہت پسند کرتے ہیں اور انہی کی کارکردگی دیکھنے کے لئے آئے ہیں۔ پشاور کے محب نے کہا کہ 'کھیلتے تو سب ہی اچھا ہیں لیکن آفریدی کے ایکشن کا جواب نہیں'۔

کوہاٹ کے نور نواز نے کہا کہ وہ شاہد آفریدی کے باؤلنگ ایکشن سے بہت متاثر ہیں۔'میں بہت دن سے شاہد آفریدی کو ٹی وی پر دیکھتا رہا ہوں۔ آج اسے لائیو دیکھنے کا پہلی بار موقع ملے گا'۔

پشاور کے گل محمد نے کہا کہ انہوں نے دبئی میں گزشتہ میچ بھی دیکھا تو اور آج انکا میچ دیکھنے کا ارادہ نہیں تھا۔ 'لیکن آفریدی نے ایسا جادو چلایا کہ یں آج بھی چھٹی لیکر یہ میچ دیکھنے آگیا'۔

واضح رہے کہ جمعہ کے روز دبئی میں عام تعطیل ہوتی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عام پبلک کے لئے مخصوص نشستوں کے تمام ٹکٹ میچ سے پہلے ہی فروخت ہو چکے تھے جبکہ پچیس ہزار گنجائش کے اس گراؤنڈ میں وی آئی پی باکس کے چند ٹکٹ رہ گئے ہیں۔

فحاشی کے الزام کی تردید

Posted by Anonymous on 1:11 PM


لاہور ہائی کورٹ نے پیر کو ایڈوکیٹ آصف محمود کی ایک درخواست پر دو گلو کاراؤں نصیبو لال اور نوراں لال کے مبینہ طور پر فحش گانوں پر پابندی عائد کر دی تھی اور دونوں کو پچیس مئی کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا تھا۔

نصیبو لال کے گانوں پر پابندی


درخواست گزار نے عدالت کو کہا تھا کہ یہ دونوں بہنیں نصیبو لال اور نوراں لال فحش گانے گاتی ہیں اور ان کے ان گانوں پر پابندی عائد کی جائے۔

اس عدالتی حکم پر ان دونوں کا مؤقف جاننے کی کوشش کی تاہم بارہا کوشش کے باوجود نصیبو لال سے رابطہ نہ ہو سکا، البتہ نوراں لال نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تو خود ہمیشہ فحش گانوں کی مخالفت کی ہے اور وہ ایسے گانے نہیں گاتیں جو مخرب اخلاق ہوں۔


نوراں لال کا کہنا ہے کہ ان کا تو نصیبو لال سے کوئی رشتہ نہیں ہے۔


نوراں لال نے کہا کہ ان کے گانے ایسے ہوتے ہیں جو خاندان کے مرد اور عورتیں اکٹھے بیٹھ کر سنتے ہیں اسی لیے انہیں شادی بیاہ اور دیگر نجی تقریبات پر گانا گانے کے لیے بلایا جاتا ہے۔


نوراں لال نے کہا کہ ان کا نام ویسے ہی ساتھ شامل کر لیا گیا ہے اور کسی اور کے قصور کے سبب وہ بھی ملزم بن گئیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ایک مچھلی سارے تالاب کو گندا کرتی ہے تو یہ بھی ایسا ہی معاملہ ہے۔


نوراں لال نے کہا کہ وہ بہت کم فلمی گانے گاتی ہیں اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ وہ صرف اسی گانے کو گانے کی پیشکش قبول کرتی ہیں جو اچھا ہو اور فحش گانے کی پیشکش ٹھکرا دیتی ہیں۔


نوراں لال نے کہا کہ کافی گانے ایسے ہوتے ہیں کہ جن کے بول اتنے خراب نہیں ہوتے لیکن ان گانوں پر رقص کرنے والی خواتین کی حرکات و سکنات انہیں فحش بنا دیتی ہیں۔


نوراں لال کے شوہر شفیق بٹ نے بھی کہا کہ یہ نوراں لال پر سراسر الزام ہے کہ وہ اخلاق سے گرے ہوئے گانے گاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان اکتالیس گانوں کی فہرست حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہیں فحش قرار دے کر پابندی لگائی گئی ہے، اس کے بعد وہ عدالت کے سامنے پیش ہونے کے لیے تیاری کریں گے۔

بشکریہ بی بی سی