محمد یوسف نئے پاکستانی کپتان

Posted by Anonymous on 8:41 PM

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان یونس خان نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے آرام کی غرض سے دست بردار ہوگئے ہیں ۔ ان کی جگہ محمد یوسف کو دورہ نیوزی لینڈ کے لیے پاکستانی ٹیم کا نیا کپتان جب کہ کامران اکمل کو نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
گزشتہ چند ماہ میں یونس خان کی بطور بیٹسمین اور کپتان ناقص کارکردگی کے ساتھ ساتھ ان کی نائب کپتان شاہد آفریدی کے ساتھ چپقلش نے بھی اس فیصلے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے یونس خان کے ساتھ ساتھ نائب کپتان شاہد آفریدی کو بھی ان کے عہدے سے فارغ کردیاہے ۔
پاکستانی ٹیم ان دنوں ابوظہبی میں ہے جہاں نیوزی لینڈ کے ساتھ پہلا ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ میچ جمعرات کو کھیلے گی ۔بعد ازاں ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے قومی ٹیم نیوزی لینڈ روانہ ہوجائے گی۔ اس سے قبل تین ایک روزہ میچوں کی سیریز نیوزی لینڈ دو،ایک سے جیت چکاہے۔

چین:طلباء کے بوسہ دینے پر ’پابندی‘ China

Posted by Anonymous on 8:58 AM

مشرقی چین کی ایک یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بوسہ دینے والے طالبعلموں پر نظر رکھنے کے لیے بنائی جانے والی ٹیموں کے خلاف انٹرنیٹ پر شکایات درج کی ہیں۔

نین جنگ فارسٹری یونیورسٹی میں بنائی جانے والی ان ٹیموں کا کام ایسے طلبا و طالبات پر نظر رکھنا ہے جو یا ایک دوسرے کے گلے لگیں، بوسہ دیں یا پھر نہایت قریب قریب بیٹھے ہوں۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام یونیورسٹی کے ’ماحول کو صاف ستھرا بنانے میں مددگار ثابت ہوگا‘۔ ان معائنہ ٹیموں کی سربراہی یونیورسٹی کے اساتذہ کر رہے ہیں اور ان میں رضاکارانہ طور پر شامل ہونے والے طلباء بھی شامل ہیں جو دو دو گھٹنے کی شفٹ میں کام کرتے ہیں۔

یونیورسٹی کے بلیٹن بورڈ پر ایک طالبہ کی جانب سے بھیجے جانے والے پیغام کے مطابق وہ اپنے بوائے فرینڈ کے ہمراہ یونیورسٹی میں موجود تھی کہ ایسی ہی ایک معائنہ ٹیم کی نظر ان پر پڑی اور اس کے بعد ٹیم کا ایک رکن ان دونوں کے عقب میں آ کھڑا ہوا اور اس وقت تک کھانستا رہا جب وہ دونوں وہاں سے اٹھ کر چلے نہ گئے۔

دیگر شکایات میں یونیورسٹی حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ نوجوان جوڑوں پر نظر رکھنے کی بجائے اپنا وقت ادارے کے انتظام میں صرف کرے۔ طلباء کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں اس خبر کے عام ہونے کے بعد شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گوئی یا نامی ایک طالبعلم نے بلیٹن بورڈ پر لکھا ہے کہ ’ یہ خبر انٹرنیٹ پر پھیل رہی ہے اور یہ ایسا ہے کہ آپ کو کسی عوامی مقام پر برہنہ کر دیا جائے‘۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ معائنہ ٹیموں میں شامل رضاکار طلباء اگر صرفِ نظر سے کام لیتے ہیں تو خود انہیں جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے تاہم اس اطلاع کی تصدیق کے لیے جب یونیورسٹی حکام سے رابطے کی کوشش کی گئی تو رابطہ نہیں ہو سکاBBC۔