Subha-O-Sham ky Masnoon Azkaar صبح اور شام کے مسنون صحیح اذکار

Posted by Hafiz Hafeez Sheikhupura on 9:26 AM


صبح اور شام کے مسنون صحیح اذکار




1-[أعوذ بكلمات الله التامات من شر ما خلق] مسلم. (مساءً). وفي رواية لأحمد

"ثلاثاً " . (شاذة).

'' میں اللہ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں ، اس کی مخلوق کے شر سے (شام میں)

...

2-[رضيتُ باللهِ رباً,وبالإسلامِ ديناً, وبمُحمدٍ r نبياً]. 3مرات, النسائي وأبوداود

(حسن). حسنه ابن حجر.

'' میں اللہ کے ساتھ (اس کے ) رب ہونے پر راضی ہو گیا اور اسلام کے ساتھ (اس کے ) دین ہونے پراور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (اس کے ) نبی ہونے پر ۔" (تین مرتبہ صبح‌ و شام میں‌ )



3-[حسبِي الله لا إله إلا هو عليه توكلت وهو ربٌّ العرش العظيم ] من قالها 7 مرات, كفاه الله ما أهَمَّه. أبوداود ( صحيح موقوف على أبي الدرداء)، وفي رواية : " صادقاً كان بها أو كاذباً ". قال ابن كثير(شاذة).

'' مجھے اللہ ہی کافی ہے ، اس کے سوا کوئی معبود نہیں‌ ، اس پر میں نے بھروسہ کیا اور وہ عرش عظیم کا رب ہے ۔'' (صبح اور شام میں‌7 مرتبہ )



4-[يا حيُّ يا قيوم برحمْتك أستغيث أصلح لي شأني كله ولا تكلنِي إلَى نفسي طرفةَ عْين] النسائي (حسن), حسنه ابن حجر.

'' ائے زندہ جاوید ! ائے قائم و دائم !‌میں‌تیری ہی رحمت کے ذریعے سے مدد طلب کرتا ہوں‌، تو میرا ہر کام سنوار دے اور آنکھ چھپکنے کے برابر بھی مجھے میرے نفس کے سپرد نہ کرنا ۔ (صبح و شام ایک مرتبہ )



5-[قراءة المعوذتين ])قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ( ، )قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ( ، مرة واحده. أبوداود (حسن). صححه ابن خزيمه وابن حبان.

'' سورہ الفلق اور الناس (صبح اور شام ایک مرتبہ )



6-[قراءة الآيتين من آخر سورة البقرة في اللَّيْل(*) ])آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزلَ إِلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ(, متفق عليه.

'' سورہ البقرہ کی آخری دو آیات (صبح و شام ایک مرتبہ )



7-[اللهم أنت ربي لا إله إلا أنت، خلقتني وأنا عبدك وأنا على عهدك ووعدك مااستطعت، أعوذ بك من شر ما صنعت أَبُوءُ لك بنعمتك علي، وأَبُوءُ بذنبي فاغفر لي, فإنه لايغفر الذنوب إلا أنت] (البخاري في صحيحة).

'' ائے اللہ تو ہی میرا رب ہے ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں‌ ، تو نے مجھے پیدا فرمایا اور میں‌ تیرا بندہ ہوں اور میں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں ، میں‌تجھ سے اس چیز کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جس کا میں نے ارتکاب کیا ، میں‌تیرے سامنے تیرے انعام کا اقرار کرتا ہوں‌ ، لہذا تو مجھے معاف کر دے ۔ واقعہ یہ ہے کہ تیرے سوا کوئی گناہوں‌کو معاف نہیں کر سکتا '' ۔ ( یہ دعا سید الاستغفار ہے ۔ صبح و شام ایک مرتبہ )



8-[اللهم عالم الغيب والشهادة فاطر السموات والأرض، ربَّ كل شيء ومليكه، أشهد أن لا إله إلا أنت، أعوذ بك من شر نفسي ومن شر الشيطان وشركه] البخاري في الأدب المفرد, والترمذي (صحيح). صححه الترمذي, والنووي.وفي رواية:" وأن أقترف على نفسي سُوءاً، أو أجُرَّهُ إلى مسلم" ( منكرة ).

'' ائے اللہ ! غیب اور حاضر کے جاننے والے ! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے !‌ ہر چیز کے رب اور اس کے مالک ! میں‌گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں‌ ۔ میں‌تیری پناہ میں آتا ہوں‌۔ اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اور اس کے شرک سے اور اس بات سے کہ اپنے ہی خلاف کسی برائی کا ارتکاب کروں‌یا اسے کسی مسلمان کی طرف کھینچ لاؤں ۔ '' (صبح اور شام ایک مرتبہ ) ( اور نووی کی روایت '' وأن أقترف على نفسي سُوءاً، أو أجُرَّهُ إلى مسلم" منکر ہے ۔ )



9-[ أَصبحنا وأصبح (أمسَينا وأَمسى) المُلك لله والحْمد لله، لا إله إلا الله وحدهُ لا شَريك له، له المُلك وله الحْمد وهو على كل شيء قدير، ربي أسألك خير مافي هذا اليوم (هذه اللَّيلَة ) وخير ما بعده (ما بعدها). وأعوذُ بك من شر ما فيهذا اليوم (هذه اللَّيلَة) وشر ما بعده (ما بعدها) ربي أعوذ بك من الكسل وسُوءالكِبر، ربي أعوذ بك من عذاب في النار وعذاب في القبر]. (مسلم في صحيحة).

'' ہم نے صبح کی اوراللہ کے سارے ملک نے صبح کی اور سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے (ہم نے شام کی اوراللہ کے سارے ملک نےشام کی اور سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے ) اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں‌۔ ، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں‌، اسکی بادشاہت ہے اور اسی کے لیے سب تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے ۔ ائے میرے رب ! میں تجھ سے اس دن کی بہتری کا سوال کرتا ہوں‌ اور اس دن کی بہتری کا جو اس کے بعد آنے والا ہے اور میں اس دن کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور اس کے بعد آنے والے دن کے شر سے ۔ ائے میرے رب ! میں‌ کاہلی اور بڑھاپے کی خرابی سے تیری پناہ میں آتا ہوں‌۔ ائے میرے رب ! میں آگ کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ میں آتا ہوں‌" (صبح اور شام ایک مرتبہ )



10-[اللهم بك أصبحنا، وبك أمسينا، وبك نحيا، وبك نموت، وإليك النشور]. أبوداود والترمذي (حسن). صححه ابن القيم, وابن حجر.

'' ائے اللہ ! تیری حفاظت میں‌ہم نے صبح کی اور تیری حفاظت میں‌ہی شام کی اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں اور تیری ہی طرف لوٹنا یے ۔ ''

اور شام کو کہیے

[اللهم بك أمسينا وبك أصبحنا، وبك نَحيا وبك نموت، وإليك المصير]

ائے اللہ تیری حفاظت میں ہم نے شام کی اور تیری ہی حفاظت میں‌ صبح کی اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں‌اور تیری ہی طرف لوٹنا ہے ۔



11-[أصبحنا على فطرة الإسلام وعلى كلمة الإخلاص وعلى دين نبينا محمد وعلى ملةأبينا إبراهيم حنيفاً مسلماً وما كان من المشركين]. أحمد (حسن) صححه العراقي.

'' ہم نے فطرت اسلام ، کلمہ اخلاص ، اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین اوراپنے باپ ابراہیم علیہ السلام جو یک رخ اور فرماں بردار تھے کی ملت پر صبح کی اور وہ مشرکوں میں سے نہیں تھے ''

اور شام کو کہیے

[ أمسينا على فطرة الإسلام وعلى كلمة الإخلاص وعلى دين نبينا محمد وعلى ملةأبينا إبراهيم حنيفاً مسلماً وما كان من المشركين]

'' ہم نے فطرت اسلام ، کلمہ اخلاص ، اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین اوراپنے باپ ابراہیم علیہ السلام جو یک رخ اور فرماں بردار تھے کی ملت پر شام کی اور وہ مشرکوں میں سے نہیں تھے ''



12-[اللهم إني أسألك العافية في الدنيا والآخرة، اللهم إني أسألك العفو والعافية في ديني ودنياي وأهلي, ومالي، اللهم استر عوراتِي، وآمن روعاتِي، اللهم أحفظني من بيْن يدي، ومن خلفيوعن يَمينِي، وعن شِمالِي، ومن فوقِي، وأعوذ بعظمتك أن أُغْتَال من تَحتِي]. أبوداود (حسن) صححه ابن حبان, وحسنه ابن حجر.

'' ائے اللہ ! بے شک میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں‌معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں‌، ائے اللہ ! بے شک میں تجھ سے اپنے دین ، اپنی دنیا اور اپنے اہل و مال میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں‌۔ ائے اللہ ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے اور میری گھبراہٹوں کو امن دے ۔ ائے اللہ ! تو میری حفاظت فرما ، میرے سامنے سے ، میرے پیچھے سے ، میری دائیں طرف سے ، میری بائیں طرف سے اور میرے اوپر سے ۔ اور میں تیری عظمت کے ساتھ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں‌کہ ناگہاں اپنے نیچے سے ہلاک کیا جاؤں "

(صبح اور شام ایک مرتبہ )



13-[لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك، وله الحْمد، وهو على كل شيء قدير ]. من قالها في يوم ( 100 ) مرة كانت له عدل عشر رقاب، وكتبت له مائة حسنة، ومحيت عنهمائة سيئة. متفقعليه.البخاري

'' اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں‌۔ وہ اکیلا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں‌۔ اس کی بادشاہت اور اسی کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے ۔ ''

(جو شخص سو مرتبہ یہ دعا پڑھے گا ، اسے دس غلام آزاد کرنے برابر ثواب ملے گا ، ایک سو نیکیاں‌لکھی جائیں گی ۔ اور اس کے سو گناہ مٹا دیے جائیں گئے ۔ )



14-[سبحان الله وبحمده ]. من قالها ( 100) مرة " حطت خطاياه وإن كانتمثل زبد البحر" (مسلم في صحيحة).

'' میں اللہ کی پاگیزگی بیان کرتا ہوں‌اس کی تعریف کے ساتھ ''

(اس کے گناہ سمندر کی جھاگ کے برابر بھی ہوں‌تو معاف ہو جاتے ہیں‌)



15-[ سبحان الله وبحمده، عدد خَلْقِهِ، ورضا نفسه، وزِنَةَ عرشه، ومِدَادِ كلماته]. 3 مرات مسلم في صحيحة, (مطلقاً).

'' میں‌اللہ کی پاگیزگی بیان کرتا ہوں‌اس کی تعریفوں‌کے ساتھ ، اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر ، اس کی ذات کی رضا کے برابر ، اس کے عرش کے وزن اور اس کے کلمات کی روشنائی کے برابر '' ۔

(صبح تین مرتبہ )



16-[أستغفر الله وأتوب إليه ]. (70 )مرة ، البخاري، ولمسلم: (100)مرة .

"میں اللہ سے بخشش مانگتا ہوں اس کے حضور توبہ کرتا ہوں ''

(دن میں100 یا 70 مرتبہ)