بورڈ دوسروں کی لڑائی نہ لڑے:انضمام

Posted by Anonymous on 5:01 PM


پاکستان کے سابق کپتان اور متنازعہ انڈین کرکٹ لیگ کی لاہور بادشاہ ٹیم کے رکن انضمام الحق نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے کہا ہے کہ وہ دوسروں کی لڑائی لڑنے کے بجائے زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے فیصلے خود کرے۔
انہوں نے یہ بات آئی سی ایل میں شامل تین پاکستانی کرکٹرز کی سکواڈ میں شمولیت اور پھر اخراج کے بعد بی بی سی سے ایک بات چیت کے دوران کہی۔
خیال رہے کہ پی سی بی نے عمران نذیر، عبدالرزاق اور رانا نوید الحسن کو ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ابتدائی تیس کھلاڑیوں میں شامل کیا تھا لیکن اگلے ہی دن ان کے نام اس فہرست سے خارج کردیے گئے تھے۔
انضمام الحق نے کہا کہ ’ کیا پاکستان کرکٹ بورڈ کو پہلے نہیں پتہ تھا کہ ان تین کرکٹرز کو ممکنہ سکواڈ میں شامل کرنے پر آئی سی سی کا کیا ردعمل سامنے آ سکتا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ یہ تاثر دینا چاہتا تھا کہ وہ تو ان کرکٹرز کو واپس لانے کے لیے تیار ہے لیکن اس پر بہت پریشر ہے‘۔
ئی سی سی کو یہ خطرہ ہے کہ اس کے سپانسرز اس کے ہاتھ سے نکل جائیں گے کیونکہ جس تیزی سے آئی سی ایل مقبول ہوئی ہے اور اس نے جس تیزی سے سپانسرز بنائے ہیں اس بارے میں کوئی بھی نہیں سوچ سکتا تھا۔ یہ سارا کھیل پیسے کا ہے ۔آئی سی سی نہیں چاہتی کہ پیسہ کہیں اور تقسیم ہو
انضمام الحق
انضمام الحق نے آئی سی ایل کے منتظمین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ خود کو تسلیم کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کریں۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ آئی سی سی غیر منظور شدہ کرکٹ کے بارے میں ایک قرارداد سامنے لانے والی ہے آئی سی ایل کو انصاف کے لیے عدالت میں جانا چاہیے اور جس طرح پاکستانی کرکٹرز نے عدالت سے رجوع کر کے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت حاصل کی ہے اسی طرح آئی سی ایل کو بھی یہ قدم اٹھانا چاہیے۔
انضمام الحق نے کہا کہ ’آئی سی ایل کرکٹ کوئی جرم نہیں۔ ماضی میں پہلے بھی ایسے کئی ایونٹس ہوئے ہیں جنہیں آئی سی سی نے منظور نہیں کیا لیکن آئی سی ایل سے آئی سی سی کو یہ خطرہ ہے کہ اس کے سپانسرز اس کے ہاتھ سے نکل جائیں گے کیونکہ جس تیزی سے آئی سی ایل مقبول ہوئی ہے اور اس نے جس تیزی سے سپانسرز بنائے ہیں اس بارے میں کوئی بھی نہیں سوچ سکتا تھا۔ یہ سارا کھیل پیسے کا ہے ۔آئی سی سی نہیں چاہتی کہ پیسہ کہیں اور تقسیم ہو۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ کوئی کرکٹرز کے بارے میں سنجیدگی سے نہیں سوچ رہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کبھی بی سی سی آئی کو کہتی ہے کہ وہ آئی سی ایل سے مذاکرات کرے اصل میں وہ خود اس معاملے میں واضح نہیں ہے۔ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کی بہت بڑی سپانسرشپ بھارت کی ہے اور یہ سب جانتے ہیں کہ آئی سی سی پر بی سی سی آئی کا زبردست دباؤ ہے کیونکہ آئی سی ایل بھی بھارتی کرکٹ ہے لہذا سپانسرشپ تقسیم ہونے کا خطرہ ہے۔